مداحی «سید مجید بنی فاطمه» به مناسبت میلاد حضرت زینب کبری علیه السلام «شب شب امید عالمینه شب میلاده زینبه / بهترین شب عمر حسینه شب میلاده زینبه / شیرینی زندگی علی و زهرا این دختره / با بوی سیب نفساش دلارو کربلا میبره» [سرود] [جمادی الاول 96]
مداحی «سید مجید بنی فاطمه» به مناسبت میلاد حضرت زینب کبری علیه السلام «نشسته ام عشق را معنا کنم دل گفت یا زینب / تشسته ام دیده را دریا کنم دل گفت یا زینب / نشسته ام یادی از زهرا کنم دل گفت یا زینب / قیامت خواستم برپا کنم دل گفت یا زینب» [سرود] [جمادی الاول 96]
مداحی «سید مجید بنی فاطمه» به مناسبت میلاد حضرت زینب کبری علیه السلام «کویرمو بارون اگه بزنه / یه رود خروشان میشه دلم / منی که از اول در خونتم / اضافه ی خاک تو شده گلم » [سرود] [جمادی الاول 96]
مداحی «منصور ارضی» به مناسبت میلاد حضرت زینب کبری علیه السلام «کیست بعد از فاطمه بانوی والا زینب است / آنکه ما را جمع کرده دور مولا زینب است / کیست آنکه ارث از مادربزرگش برده است / آنکه او را چون خدیجه خواند، طاها زینب است» [سرود] [جمادی الاول 95]
دانلود مداحی عربی ویژه "اربعین حسینی" به لهجه عامیانه «خلیجی - عراقی» با نوای حاج «میثم مطیعی» که مورخ 94/08/14 در هیئت شهدای گمنام اجرا شد. در این مداحی به خاطرات «حضرت زینب» "سلام الله علیها" در روز عاشورا اشاره شده است.
رهبر انقلاب اسلامی در دیدار جمعی از پرستاران در سالروز ولادت زینب کبری سلام الله علیها بیان کردند: «آن بزرگوار هم مثل شما دشوارترین کار را در صحنه ی عاشورا بر عهده داشت؛ یعنی پرستاری از کودکان، درماندگان، زنان و بی پناهان...پرستاری یکی از سخت ترین کارها از لحاظ فشار روحی و جسمی برای پرستار است...این کار، برترین موجبات رحمت است، که خیلی مغتنم و خیلی باارزش است...» 03/تیر/1383(20:18)
رهبر انقلاب اسلامی در دیدار اقشار مختلف مردم بیان کردند: «زینب کبری(سلاماللَّهعلیها) یک نمونهی کامل از زن مسلمان است...زن به یک جایگاه مصنوعی و تصنعی و تشریفاتی احتیاج ندارد...شرکت در انتخابات، هم حق مردم است و هم تکلیف شرعی و واجب شرعی است...» 25/خرداد/1384(45:21)
سخنان حجت الاسلام و المسلمین «محسن قرائتی» در برنامه «درس هایی از قرآن» پیرامون «وضع مردم در زمان معاویه، علت و چگونگی قیام امام حسین علیه السلام و نقش امام سجاد علیه السلام و حضرت زینب سلام الله علیها در افشاگری حادثه کربلا». در تاریخ 1359/04/16
رهبر انقلاب اسلامی در در دیدار نیروی هوائی ارتش بیان کردند: «انگیزه خدایی و اخلاص نوزدهم بهمن را در تاریخ ماندگار كرد...كار زینب كبری(سلام الله علیها) كاری محضاً برای خدای متعال بود...وحدت میان آحاد ملت، خارى در چشم دشمنان است.»19/بهمن/1388(35:40)
رهبر انقلاب اسلامی در دیدار پرستاران نمونه کشور بیان کردند: « مطمئن باشید در هر ثانیهای از كار پرستاری یك حسنه از خداوند دریافت میكنید...باید منشور اخلاقی پرستاری فراهم شود تا پرستار عظمت كار خود را بداند...زینب كبری(سلام الله علیها)؛ الگویی برای همه مردان و زنان بزرگ عالم است...ملت ایران گرگمنشان مدعی بشردوستی را به زانو درخواهد آورد...» 01/اردیبهشت/1389
یہ فائل پاکستان کے نوحے سرائی کا ایک نمونہ ہے جس کا مداح شاہد بلٹستانی ہے۔ امام حسین(ع) کی شہادت کے بعد یزید کے افواج نے سارے خیموں کو جلا دیا اور اہل بیت اطہر کے بقیہ افراد پر مشتمل قافلہ اور سارے بچوں اور خواتین کو قیدی بنا کرا ابن زیاد کے پاس کوفہ لے گئے۔ یہ نوحہ شام غریبان اور انہی قیدیوں کی دکھ درد کو دکھا رہا ہے۔(2:11)
یہ فائل پاکستان کے نوحے سرائی کا ایک نمونہ ہے جس کا مداح شادمان رضا ہے۔اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ کربلا کے میدان میں اموی خلیفہ یزید کی بھیجی گئی افواج نے حضرت حسین ابن علی عليہ السلام اور ان کے اہل خانہ کو شہید کر دیا۔ اس نوحے میں ان تاریخی حقائق پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ آل رسول ص کن مصائب کا شکار رہی ۔ امام حسین(ع) کی شہادت کے بعد یزید کے افواج نے سارے خیموں کو جلا دیا اور اہل بیت اطہر کے بقیہ افراد پر مشتمل قافلہ اور سارے بچوں اور خواتین کو قیدی بنا کرا ابن زیاد کے پاس کوفہ لے گئے۔ (6:47)
سینه زنی برای حضرت اباعبدالله الحسین علیه السلام توسط برادر «امیر عباسی»؛ «سید و مولا حسین(ع)، آرام دلها حسین(ع)، زمزمه عاشقان، یا حسین(ع) و یا حسین(ع)»[دم پایانی] (4:53)
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ کربلا کے میدان میں اموی خلیفہ یزید کی بھیجی گئی افواج نے حضرت حسین ابن علی عليہ السلام اور ان کے اہل خانہ کو شہید کر دیا۔ اس نوحے میں ان تاریخی حقائق پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ آل رسول ص کن مصائب کا شکار رہی ۔ امام حسین(ع) اور ان کے یاروں کو پیاس لگتی تھی اور ان کو ایک بوند پانی کی خواہش تھی مگر ظالم شمر اور اس کی فوج نے بچوں تک کو بھی پانی کی ایک بوند تک نہ دی ۔ (6:36)
امام حسین(ع) کی شہادت کے بعد یزید کے افواج نے سارے خیموں کو جلا دیا اور اہل بیت اطہار کے بقیہ افراد پر مشتمل قافلے اور سارے بچوں اور خواتین کو قیدی بنا کر ابن زیاد کے پاس کوفہ لے گئے۔ یہ نوحہ شام غریباں اور انہی قیدیوں کے دکھ درد کی یاد تازہ کر رہا ہے۔(5:16)
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ کربلا کے میدان میں اموی خلیفہ یزید کی بھیجی گئی افواج نے حضرت حسین ابن علی عليہ السلام اور ان کے اہل خانہ کو شہید کر دیا۔ اس نوحے میں ان تاریخی حقائق پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ آل رسول ص کن مصائب کا شکار رہی ۔ امام حسین(ع) اور ان کے یاروں کو پیاس لگتی تھی اور ان کو ایک بوند پانی کی خواہش تھی مگر ظالم شمر اور اس کی فوج نے بچوں تک کو بھی پانی کی ایک بوند تک نہ دی ۔ حسین ابن علی عليہ السلام کے ساتھ 72 ساتھی تھے جن میں سے 18 اہل بیت کے اراکین تھے۔ اس کے علاوہ خاندانَ نبوت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔(6:05)
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ حسین ابن علی عليہ السلام کے ساتھ ان کے اہل خانہ اور بچے بھی تھے۔ ان بچوں میں سے ایک امام علیہ السلام کے شش ماہہ فرزند حضرت "عبداللہ ابن الحسین" تھے جو علی اصغر(ع) کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ پیاس کی شدت سے رو تے رہتے تھے۔ ان کی پیاس بجھانے کے لئے نہ تو خیموں میں پانی تھا اور نہ ہی ان کی والدہ "رباب" کے سینے میں دودھ تھا جو ان کو پلایا جائے۔ امام (ع) نے علي اصغر کو گود میں لیا اور دشمن کی طرف چل پڑے؛ یزیدی دشمنوں کے سامنے کھڑے ہوگئے اور فرمایا: "اے لوگو! اگر تم مجھ پر رحم نہیں کرتے تور اس طفل پر رحم کرو..." لیکن گویا کہ سنگدل دشمنوں کے دلوں پر رحم کا بیج بویا ہی نہ گیا تھا اور دنیا کی تمام رذالتیں اور پستیاں ان کے وجود کی گہرائیوں تک گھر کرگئی تھیں؛ کیونکہ انھوں نے فرزند رسول(ص) کو چلو بھر پانی دینے کے بجائے بنو اسد کے ایک تیرانداز کو کام تمام کرنے کا حکم دیا (6:26)
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ حسین ابن علی عليہ السلام کے ساتھ ان کے اہل خانہ اور بچے بھی تھے۔ یہ نوحہ حضرت علی اکبر (ع) پر ہے۔(5:13)
یہ فایل عاشورہ کے واقعات اور حوادث کی منظر کشی کرتا ہے کہ کیسے امام حسین کے سر کو کاٹا گیا اور ان کے یاروں کو مارا گیا اور بچوں اور بیویوں کو قیدی بنایا گیا۔ کربلا کا واقعہ انساني اور اسلامي تاريخ کا ايک انتہائي المناک ترين باب ہے جہاں ايک طرف تو ظلم کي انتہا ديکھنے کو ملي جبکہ دوسري طرف بہادري اور قرباني کي لازوال مثال رہتي دنيا تک کے انسانوں کے ليۓ قائم ہوئي -(8:01)
یہ فائل پاکستان کے نوحے سرائی کا ایک نمونہ ہے . اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو حضرت زینب (س) پر کیے گئے۔ امام حسین (ع) کی شہادت کے بعد یہ زینب (س) ہے جو اپنے امام (ع) کے حکم سے اولاد فاطمہ (س) کے قافلہ کی سرپرستی کرتی ہیں ، بڑی مصیبتیں اٹھانے کے بعد امام حسین (ع) اور ان کے فداکار اصحاب کے خونی پیغام کو لوگوں تک پہنچاتی ہیں ۔(57:22)